Friday, October 23, 2015
جھنگ میں یوم عاشور عقیدت واحترام سے مناجارہا ہے
جھنگ(صاحبزادہ زاکررحمان)ضلع بھر میں یوم عاشور کے سلسلے میں جلوسوں اور مجالس کا اہتمام آج ہو گا،تاریخی جلوسوں اور مجالس میں شرکت کیلئے دور دراز کے شہروں سے لوگوں کی بڑی تعداد میں جھنگ آمد،یوم عاشور کے حوالے سے ضلع بھر میں 327 جلوسوں اور 700 کے قریب مجالس کا اہتمام کیا جا رہا ہے ،جنکی سیکورٹی کے فل پروف انتظامات اور ضلع میں امن و امان کی صورتحال کو بر قرار رکھنے کیلئے پٹرولنگ پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکنیشن علی طاہر ،کمشنر فیصل آباد اور آر پی او فیصل آباد کا جلوسوں کے راستوں میں سیکورٹی انتظامات کو فعال اور متاثر کن بنانے کیلئے جھنگ میں خصوصی آمد۔جلوسوں اور مجالس کے باہر تعینات رضا کاروں کو ضلعی حکومت کی جانب سے موک ایکسر سائز اور کسی بھی نا خوشگوار واقع سے نمٹنے کیلئے خصوصی طور پر ٹریننگ بھی دی گئی ہے۔ ضلع بھر میں موجود الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے صحافیوں کی جانب سے انتہائی حساس جلوسوں کی کوریج بھی کی جائے گی۔ ضلع جھنگ ابتدائی دن سے فرقہ وارانہ فسادات میں صف اول میں شمار کیا جاتا ہے اسی وجہ سے یہاں ہمہ وقت اور خصوصی طور پر محرم الحرام کے ان ایام میں قانون نافذ کرنے والے ادارے انتہائی متحرک نظر آتے ہیں اور شہر میں امن و امان کی صورتحال کو بر قرار رکھنے کیلئے بہت سے مثبت اور ٹھوس اقدامات کئے جاتے ہیں ۔ صوبائی اور ڈویژنل گورنمنٹ سے سپیشل فورسز کے اہلکار بھی جھنگ میں خصوصی طور پر تعینات کئے جاتے ہیں۔حساس مقامات میں جھنگ سٹی جو کہ انتہائی قدیم شہر ہے اور کئی صدیوں سے آباد ہے سب سے حساس مانا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں سب سے زیادہ سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے جاتے ہیں ۔جھنگ سٹی میں یوم عاشور کے موقع پر 36 جلوس برآمد ہونگے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے عصر تک دربار بابا شاہ کبیر میں اختتام پذیر ہونگے۔ اسی طرح لوگوں نے لائسنسی مجالس کے علاوہ اپنے گھروں میں بھی بھی چھوٹی جالس کا اہتمام کیا ہے ۔300 کے قریب چھوٹی بڑی مجالس کا شہر بھر میں اہتمام کیا جائے گا۔جھنگ سٹی کا حساس ترین جلوس تعزیہ ،علم،اور ذوالجناح کے ساتھ جھنگ سٹی روڈ تانگہ اڈہ چوک،ہاتھیوان چوک،دربار با با شاہ کبیر،ناصر چوک،مدینہ چوک ،شیریں چوک ،مسجد اہلحدیث ،باب عمر گیٹ ، ممنا گیٹ ،سبزی منڈی اور میلاد چوک سے ہوتا ہوا دوبارہ اپنے راستے پر دربار بابا شاہ کبیر پر اختتام پذیر ہوتا ہے جہاں عصر کے وقت ماتم،زنجیر زنی اور نوحہ خوانی کی جاتی ہے۔ جلوس کے دوران ذاکرین اور نوحہ خوان لحظہ بہ لحظہ نوحہ خوانی اور اشعار پڑھتے ہوئے جلوس میں شرکاء اور عزاداروں کا خون گرماتے ہیں اور واقع کربلا کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ان جلوس کے راستوں میں گھروں کی چھتوں پر بھی سیکورٹی اہلکار تعینات کئے جاتے ہیں اس کے علاوہ روٹ کے قریب 350 داخلی راستوں کو بھی سیل کر دیا جاتا ہے جن سے کسی بھی سواری یا وہیکل کا داخلہ ممنوع او ر نا ممکن ہوتا ہے۔ان جلوسوں کی سیکورٹی کیمروں اور رواں سال تو ڈرون کیمروں کی مدد سے بھی مانیٹرنگ کی جارہی ہے جنکو تھانہ سٹی جھنگ میں کمپیوٹر سیکشن اور ڈی پی او آفس کمپیوٹر سیکشن سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور تمام لوگوں پر کڑی سے کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات اور 2000 کے لگ بھگ سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر شہریوں نے ضلعی حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اس بات کی امید ظاہر کی ہے کہ انشا ء اللہ رواں سال بھی شہر میں امن و امان کی صورتحا ل بر قرار رہے گی۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment