Monday, October 19, 2015

ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے گائنی وارڈ میں تعینات سٹاف نرس اور فی میل میڈیکل ٹیکنیشن میں زبردست جھگڑا۔ تل

ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے گائنی وارڈ میں تعینات سٹاف نرس اور فی میل میڈیکل ٹیکنیشن میں زبردست جھگڑا۔ تلخ کلامی ، گالم گلوچ کے بعد بات ہاتھاپائی تک جاپہنچی۔ ایک دوسری کو غلیظ گالیاں بھی دی گئیں۔ ڈپٹی نرسنگ سپرنٹنڈنٹ نے مزید کشیدگی سے بچنے کیلئے دونوں خواتین اہلکاروں کو گائنی وارڈ سے تبدیل کردیا ۔شہریوں کا دونوں خواتین کو ضلع جھنگ سے باہر تبدیل کرنے کا مطالبہ 

جھنگ (رپورت صاحبزادہ زاکر رحمان ):ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جھنگ کے گائنی وارڈ میں طویل عرصہ سے تعینات سٹاف نرس اور فی میل میڈیکل ٹیکنیشن میں زبردست جھگڑا ہو گیا جبکہ مریضوں کی موجودگی میں تلخ کلامی ، گالم گلوچ کے بعد بات ہاتھاپائی تک جاپہنچی نیز اس دوران ایک دوسری کو غلیظ گالیاں بھی دی گئیں تاہم ڈپٹی نرسنگ سپرنٹنڈنٹ نے مزید کشیدگی سے بچنے کیلئے دونوں خواتین اہلکاروں کو گائنی وارڈ سے تبدیل کردیا لیکن شہریوں نے دونوں خواتین کو ضلع جھنگ سے باہر تبدیل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق معلوم ہواہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال جھنگ کے گائنی وارڈ میں طویل عرصہ سے تعینات سٹاف نرس روبینہ اورفی میل میڈیکل ٹیکنیشن رخسانہ ناہید جو بطور چارج نرس فرائض سرانجام دے رہی ہے میں ڈیوٹی کے اختتام پر اوور لینے کے معاملہ پر تلخ کلامی ہو گئی ۔ اس دوران دونوں خواتین اہلکاروں نے مریضوں کی موجودگی میں ایک دوسری کے ساتھ سخت بد تمیزی اور گالم گلوچ کی جس کے بعد بات ہاتھاپائی ، لڑائی جھگڑے اور مار پیٹ تک جاپہنچی جس سے ہسپتال کے گائنی وارڈ کا ماحول انتہائی کشیدہ ہوگیا ۔ واقع کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی نرسنگ سپرنٹنڈنٹ میڈم گلزار نے دونوں خواتین اہلکاروں کو اپنے دفتر بلایا جہاں ایک بار پھر دونوں اہلکاروں نے اپنی افسر کے سامنے ایک دوسرے کو نہ صرف غلیظ اور ننگی گالیاں دیں بلکہ ایک بار پھر گتھم گتھا بھی ہو گئیں جس پرڈی این ایس نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرممتاز سیال کو واقعہ سے آگاہ کیاجن کی ہدایت پر دونوں اہلکاروں کو گائنی وارڈ سے تبدیل کردیاگیا تاکہ ماحول کو مزید کشیدہ ہونے سے بچایاجاسکے۔ گائنی وارڈ کی ڈاکٹرز ودیگر سٹاف نے اس واقعہ پر تشویش کااظہار کیا جبکہ مریضوں نے دونوں اہلکاروں کی گائنی وارڈ سے تبدیلی پراطمینان کااظہار کیا ۔ وارڈ میں موجود بعض خواتین مریضوں اور ان کے لواحقین نے مذکورہ دونوں خواتین اہلکاروں پر مبینہ طور پر کرپشن ، بد عنوانی ، بے ضابطگی اور بد تمیزی کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے دونوں خواتین اہلکاروں کو ضلع جھنگ سے باہر تبدیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
################################
سوئی ناردرن گیس جھنگ کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے تاریخ کی سب سے بڑی گیس چوری پکڑی گئی ۔بااثر سیاسی و کاروباری شخصیات کی ملکیتی گلیکسی ٹیکسٹائل ملز جھنگ میں طویل عرصہ سے میٹر ٹمپر ، حساس پرزے تبدیل ،زیادہ پریشر کو کم ظاہر کرکے وسیع پیمانے پر گیس چوری کی جارہی تھی۔ چوری کی گیس سے ٹیکسٹائل فیکٹری چلانے کے علاوہ بجلی بھی بنائی جارہی تھی۔محکمہ نے گیس چوری کا ابتدائی تخمینہ 20کروڑ روپے سے زائد ظاہر کردیا ۔ اہم ترین سیاسی ، کاروباری ، انتظامی شخصیات معاملہ ٹھپ کروانے کیلئے سرگرم عمل ہو گئیں۔ متعلقہ کرپٹ افسران سے کوئی باز پرس نہیں کی گئی ۔ شہر میں گیس کی بلاجواز لوڈ شیڈنگ مگر بڑے کمرشل اداروں ، اہم ہوٹلوں کو فل پریشر کے ساتھ نان سٹاپ گیس کی سپلائی جاری ۔ملز کا فیسکو کا کروڑوں روپے کاڈیفالٹر ہونے کابھی انکشاف۔ شہریوں کا وزیراعظم سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کامطالبہ 
جھنگ ( ):سوئی ناردرن گیس جھنگ کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے تاریخ کی سب سے بڑی گیس چوری پکڑی گئی جبکہ بااثر سیاسی و کاروباری شخصیات کی ملکیتی گلیکسی ٹیکسٹائل ملز جھنگ میں طویل عرصہ سے میٹر ٹمپر ، حساس پرزے تبدیل ،زیادہ پریشر کو کم ظاہر کرکے وسیع پیمانے پر گیس چوری اور چوری کی گیس سے ٹیکسٹائل فیکٹری چلانے کے علاوہ بجلی بھی بنائی جارہی تھی نیزمحکمہ نے گیس چوری کا ابتدائی تخمینہ 20کروڑ روپے سے زائد ظاہر کیا ہے تاہم اہم ترین سیاسی ، کاروباری ، انتظامی شخصیات معاملہ ٹھپ کروانے کیلئے سرگرم عمل ہو گئی ہیں لیکن گیس چوری کروانے والے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنزلمیٹڈ جھنگ کے متعلقہ کرپٹ افسران سے کوئی باز پرس نہیں کی گئی ۔علاوہ ازیں اب بھی شہر میں گیس کی بلاجواز لوڈ شیڈنگ مگر بڑے کمرشل اداروں ، اہم ہوٹلوں کو فل پریشر کے ساتھ نان سٹاپ گیس کی سپلائی جاری ہے جس پر شہریوں نے وزیراعظم سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق معلوم ہواہے کہ گزشتہ دور حکومت نے وفاقی وزیر خارجہ کے اہم ترین منصب پر فائز رہنے والی ایک اہم خاتون سیاسی شخصیت ،اس کے خاوند اور سسر کی ملکیتی گلیکسی ٹیکسٹائل ملز ٹوبہ روڈ جھنگ صدر پر سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ جھنگ کی جانب سے سیریل نمبر RC00334132کا حامل Qu Ft 08 Digit RC56 M175 گیس میٹرلگایاگیاتھاجس کا الیکٹرانک و الیم کوریکٹڈ نمبر 0806306634اور ای وی سی /ای ایم سی ELGASتھا کے بارے میں سوئی ناردرن گیس فیصل آباد کے حکام کو اطلاع موصول ہوئی کہ اس میٹر میں ٹمپرنگ کرتے ہوئے اس کے حساس پرزے تبدیل ، گیس کی مقدار کو ماپنے میں استعمال ہونے والے اصل پرزہ جات کی جگہ غیرمعیاری پرزہ جات کی تنصیب، گیس کے زیادہ پریشر کو انتہائی کم کرنے کیلئے اس میں تبدیلی کے ذریعے کروڑوں روپے کی گیس چوری کی جارہی ہے اور مذکورہ چوری شدہ گیس سے نہ صرف گلیکسی ٹیکسٹائل ملز کو چلایاجارہاہے بلکہ اس سے غیر قانونی طورپر بجلی بھی تیار کی جارہی ہے۔ مذکورہ اطلاع ملنے پر ایس این جی پی ایل کی اعلیٰ سطحی ٹیم نے سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی سربراہی میں مل پر اچانک چھاپہ مارا تو پتہ چلا کہ میٹرکا کاؤنٹ 39132500ہے جبکہ فیکٹری میں 0529600600 کیوبک فٹ گیس استعمال ہو چکی تھی۔ اس طرح فیکٹری کے بااثر سیاسی و کاروباری مالکان 20کروڑ روپے سے زائد مالیت کی گیس چوری کر چکے تھے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ محکمہ کی جانب سے میٹر اتار کر لیبارٹری چیکنگ کیلئے بھجوائے جانے پر شدید دباؤ کے باوجود گیس چوری کاالزام ثابت ہو گیاہے لیکن بااثرمالکان کے خلاف ابھی تک کوئی کاروائی نہ کی جارہی ہے ۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اگرچہ سوئی ناردرن گیس جھنگ کے انچارج کے توسط سے متعلقہ تھانہ اور آر پی او فیصل آباد کو درخواست دی گئی ہے لیکن عملی طورپر اس کی پیروی نہ کی جارہی ہے جس سے اندازہ ہوتاہے کہ طویل عرصہ سے مذکورہ کروڑوں روپے مالیت کی سب سے بڑی گیس چوری کی واردات سوئی ناردرن گیس جھنگ کے حکام کی مبینہ ملی بھگت سے کی جارہی تھی مگر ان کے خلاف بھی کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی ہے۔ مصدقہ ذرائع نے بتایاہے کہ گلیکسی ٹیکسٹائل ملز جھنگ میں کی جانیوالی تاریخ ساز گیس چوری کے واقعہ کی تفتیش کا دائرہ کار خفیہ طور پر بڑھادیاگیا ہے اور مختلف تحقیقی ادارے رازداری کے ساتھ اس کیس میں سرگرم ہو گئے ہیں مگر اوپرسے کاروائی کی اجازت کا انتظار کیاجا رہا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل تذکرہ ہے کہ سوئی گیس جھنگ کے حکام کی جانب سے شہر کے گھریلو صارفین کیلئے تو دن میں کئی کئی گھنٹے گیس کی بلاجواز لوڈ شیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے مگر دوسری جانب تھانہ صدر چوک کے قریب یوسف شاہ روڈ ، سیشن چوک اوردیگر مقامات پر واقع شہر کے بڑے بڑے ہوٹلوں اور کمرشل اداروں کو 24گھنٹے فل پریشر کے ساتھ گیس کی سپلائی کاسلسلہ جاری ہے جس کے عوض مبینہ طور پر ماہانہ بھاری بھتہ وصول کرنے کا بھی شبہ ہے۔ جھنگ کے کاروباری ، سیاسی ، سماجی ، عوامی حلقوں نے وزیر اعظم محمدنوازشریف اور دیگر حکام سے صورتحال کافوری نوٹس لینے اور کروڑوں روپے کی گیس چوری میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کیاہے۔####

No comments:

Post a Comment