Thursday, October 22, 2015

چولستان میں جنگلی جانوروں کیلئے نیشنل پارک لال سوہانرا کی اراضی میں11 ہزار 3سو66ایکڑ کی مزید توسیع

بہاولپور(رپورٹ ایم اقبال انجم سے)حکمہ جنگلات پنجاب کے کنزرویٹر نے خیرپورٹامیوالی،منڈی یزمان اوربہاول پور کے چولستان میں 
جنگلی جانور ہاتھی، شیر،چیتا، لومڑی، گیدڑ پالنے کیلئے نیشنل پارک لال سوہانرا کی اراضی میں گیارہ ہزار 3سو66ایکڑ کی مزید توسیع کردی اور چولستان میں سالہا سالوں سے مقیم 24ٹوبوں کے رہائشی ہزاروں چولستانی باشندوں کو بے دخلی کے آرڈر جاری کردیئے گئے جس پر چولستان کے 11نمبرداروں سمیت چولستانی باشندوں نے شدید احتجاج کیا اور وزیراعلیٰ پنجاب ،وزیراعظم پاکستان سمیت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے چولستانی باشندوں نےکنزرویٹر جنگلات کے ان احکامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے احتجاج کیا اور کہا کہ ہم چولستانی باشندے سالہاسالوں سے حکومت پنجاب کو ٹیکس دے رہے ہیں اور چولستان میں مقیم ہیں اور اپنے مویشی پال کر گزربسر کر رہے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے کہ انسانوں کو بے دخل کیا جائے اور انسانی بستیوں میں جنگلی جانوروں کو رکھا جائے کیا یہ انسانیت کی توہین نہیں ہے ہم مرتو جائیں گے مگر اپنے گھر اور ٹوبے خالی نہیں کریں گے یہ چولستانی علاقے صدیوں سے ہمارے ہیں ہمارے خاندان یہاں پر مر گئے ہیں ہمارے بڑوں کی یہاں پر قبریں بنی ہوئی ہیں ہم محکمہ چولستان ترقیاتی ادارہ بہاولپور کو سالہاسالوں سے ٹیکس دے رہے ہیں اگر انسانوں سے جنگلی جانور اچھے ہیں تو ہمیں زندہ جلادیا جائے تاکہ نہ انسان ہونگے اور نہ ہی انسانی آبادیاں قائم ہونگی چولستانی نمبرداروں نے احتجاج کے دوران کہاکہ ہمارے بستیوں کے اردگرد جنگلے بنادیئے گئے ہیں اور وہاں پرجنگلی جانور چھوڑے جارہیں جو کہ انسانی حقوق کی پامالی کے مترادف ہے ۔اس موقع پر چولستانی باشندوں نے کنزرویٹر پنجاب کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔ 

No comments:

Post a Comment