Tuesday, November 17, 2015

. خیرپورٹامیوالی حوا کی بیٹی اغوا ہوئی درندے چار ماہ تک اس کی عزت لوٹتے رہے ویڈیو فلم بنا کر نیٹ پر چڑھا دی گئ

متاثرہ پروین مائی کا نمبر۔ 0306.3134536 .03012626586
SHOخیرپورٹامیوالی مہرممتاز حسین۔0300 8770790 
بہاول پور(رپورٹ ایم اقبال انجم سے)
خیرپورٹامیوالی میں ظلم وجبرتشدد اور انسانی حقوق کی پامالی کی ہولناک داستان سامنے آگئی حوا کی بیٹی اغوا ہوئی درندے چار ماہ تک اس کی عزت لوٹتے رہے ویڈیو فلم بنا کر نیٹ پر چڑھا دی گئی زنجیروں سے باندھ کر قید رکھاگیا بھاگنے پر ایک ٹانگ بھی توڑ دی گئی عدالت ایڈیشنل سیشن جج کے حکم سے مقدمہ درج ہوا مگرقانون کے رکھوالے بک گئے ملزمان آزاد ہوگئے متاثرہ انصاف کیلئے دربدر میڈیا آفس پہنچ گئی اور اپنے اوپر گزرنے والے تمام واقعات سے دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ پردہ اٹھا دیا ۔ 
خیرپورٹامیوالی میں بھی حوا کی بیٹی پر ظلم وتشدد بربریت اور انسانی حقوق کی پامالی کی ہولناک داستان سامنے آگئی چار ماہ قبل 10مسلح آفرادنے اپنے 5اور نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ محلہ وڈیرہ سے ایک 27سالہ شادی شدہ خاتون پروین مائی زوجہ ریاض احمد کو زبردستی اغوا کر کے لے گئے اور لڈن وہاڑی جاکر اپنے 3اور ساتھیوں کرم خاں۔فریدخاں۔اورعباس ۔کے حوالے کردیا جو اسے ایک کمرے میں بند کر کے مسلسل پونے چار ماہ تک باری باری اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے برہنہ کرکے ویڈیو فلمیں بھی بنائی گئیں تشدد بھی کرتے رہے زنجیروں سے باندھ کر قید کر کے رکھا گیا متاثرہ نے ایک دن بھاگنے کی کوشش کی تو اس کی ایک ٹانگ بھی ان درندوں نے توڑ ڈالی چار ماہ بعد متاثرہ خاتون کسی طرح ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اس گھر سے فرار ہوکر کسی اور شخص کی مدد سے اپنے گھرخیرپورٹامیوالی پہنچی اور میڈیکل بنواکر ایڈیشنل سیشن جج کو اپنے اوپر گزرنے والے ظلم وستم کی داستان سنائی پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج کے حکم پر ملزمان کے خلاف 297/15مقدمہ درج کرلیا مگر تھانہ انچارج انسپکٹر مہر ممتاز ملزمان سے مل گیا اور 10لاکھ روپئے رشوت لے کر لیگی ایم پی اے کی ایماء پر ملزمان کو اسی وقت بے گناہ قرار دے کر 4روز کے اندر مقدمہ ہی خارج کردیا اور الٹا متاثرہ خاتوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور ان کے بھائیوں سمیت رشتہ داروں کے خلاف جھوٹا مقدمہ بھی درج کردیا متاثرہ آج اپنے تمام دستاویزی ثبوتوں کے ہمراہ میڈیا آفس پہنچی اور روتے ہوئے تمام داستان سنائی اور بتایا کہ ملزمان پولیس مجھے قتل کرنا چاہتی ہے مجھے میڈیا کے ذریعہ ہی اعلیٰ حکام سے انصاف دلایا جائے وگرنہ ڈی پی او آفس بہاول پور کے سامنے جاکر میں خودسوزی کرلونگی

No comments:

Post a Comment