داستان سامنے آگئی لیگی ایم پی اے کی ایماء پر اسسٹنٹ کمشنر رینیو عملہ اور پولیس کی بھاری نفری نے 30سالوں سے آباد غریبوں کی بستی پر حملہ کردیا عورتوں بچوں بوڑہوں پرتشدد کی انتہاء کردی کچے مکانات گرادئیے قرآن پاک بھی شہید کردیئے گئے ظلم بڑہتا گیا خواتین چیختی چلاتی رہیں شیرجوان ڈنڈے برساتے رہے کوئی بھی مدد کو نہ آیا ایک صحافی کو بھی کوریج کرنے پر پولیس نے دھلائی کردی کیمرہ چھین لیا جماعت اسلامی کے نائب امیر موقع پر پہنچے اور متاثرین کے ساتھ احتجاج کیا ۔
تفصیل کے مطابق کے مطابق خیرپورٹامیوالی کی نواحی بستی غریب آباد داودپورہ گڈن کی سرکاری اراضی پر 30سال قبل وڈیروں جاگیرداروں کے ظلم وستم سے تنگ آئے غریب لوگ آباد ہوگئے اور 100کے قریب کچے مکان بنا کر اپنی زندگی کے دن کاٹ رہے تھے کہ 2004میں یسینٰ ترک اور اس کا بھائی محکمہ مال سے سازباز کر کے جعلسازی سے 30ایکڑ اراضی الاٹ کر الی اور آج لیگی ایم پی اے کی آشیرباد سے پولیس محکمہ مال کے اعلیٰ افسران اسسٹنٹ کمشنر میڈم سعدیہ مہر اور ڈی ایس پی سعید احمد چوہدری کی سربراہی میں بھاری نفری لے کر داودپورہ پہنچا اور مکینوں پر اچانک حملہ کردیا پولیس اور ریونیو عملہ نے عورتوں بچوں بوڑہوں پر تشددکیا کچے مکانات گرادیئے اندر پڑے قرآن پاک بھی شیہد ہوگئے خواتین خدا اور رسول کے واسطے دیتی رہیں مگر شیرجوان چیختی چلاتی عورتوں پر ڈنڈے برساتے رہے ااور گھریلوسامان بھی توڑ دالا اس دوران ایک اخبار کے رپورٹر محمدفاروق کمبوہ کو واقعہ کے فوٹو بنانے پر بھی پولیس نے دھلائی کردی اور کیمرہ چھین لیا جب پولیس اور ریونیو عملہ چلا گیا تو جماعت اسلامی کے مقامی راہنماء قاری سعیداحمد سندھڑ موقع پر پہنچے اور متاثرین کے ساتھ احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیل کے مطابق کے مطابق خیرپورٹامیوالی کی نواحی بستی غریب آباد داودپورہ گڈن کی سرکاری اراضی پر 30سال قبل وڈیروں جاگیرداروں کے ظلم وستم سے تنگ آئے غریب لوگ آباد ہوگئے اور 100کے قریب کچے مکان بنا کر اپنی زندگی کے دن کاٹ رہے تھے کہ 2004میں یسینٰ ترک اور اس کا بھائی محکمہ مال سے سازباز کر کے جعلسازی سے 30ایکڑ اراضی الاٹ کر الی اور آج لیگی ایم پی اے کی آشیرباد سے پولیس محکمہ مال کے اعلیٰ افسران اسسٹنٹ کمشنر میڈم سعدیہ مہر اور ڈی ایس پی سعید احمد چوہدری کی سربراہی میں بھاری نفری لے کر داودپورہ پہنچا اور مکینوں پر اچانک حملہ کردیا پولیس اور ریونیو عملہ نے عورتوں بچوں بوڑہوں پر تشددکیا کچے مکانات گرادیئے اندر پڑے قرآن پاک بھی شیہد ہوگئے خواتین خدا اور رسول کے واسطے دیتی رہیں مگر شیرجوان چیختی چلاتی عورتوں پر ڈنڈے برساتے رہے ااور گھریلوسامان بھی توڑ دالا اس دوران ایک اخبار کے رپورٹر محمدفاروق کمبوہ کو واقعہ کے فوٹو بنانے پر بھی پولیس نے دھلائی کردی اور کیمرہ چھین لیا جب پولیس اور ریونیو عملہ چلا گیا تو جماعت اسلامی کے مقامی راہنماء قاری سعیداحمد سندھڑ موقع پر پہنچے اور متاثرین کے ساتھ احتجاج کیا اور اعلیٰ حکام سے فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
No comments:
Post a Comment